مستونگ اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ 29 اگست کو شام 7 بجے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے تلخ کاوی میں واقع ایف سی کیمپ پر راکٹ لانچروں اور دیگر جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، راکٹ کے گولے کیمپ کے اند گرے جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

کارروائی کے بعد فورسز نے مارٹر گولے داغے اور اندھا دھند فائرنگ کی تاہم سرمچار بحفاظت اپنے ٹھکانے پر پہنچ گئے۔

ترجمان نے کہاہے کہ ایک اور کارروائی میں آج دوپہر دو بجے سرمچاروں نے خاران بازار میں چیف چوک کے قریب قابض پاکستانی فورسز کی گاڑی کو دستی بم سے نشانہ بنایا جس سے دشمن کا ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

اپنی فطرت سے مجبور نفسیاتی شکست سے دوچار فورسز کے اہلکاروں نے حواس باختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آکر دو راہگیر زخمی ہوئے اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

انھوں نے کہاہے کہ بی ایل ایف بلوچستان کے ہر ضلع میں اپنی بہترین جنگی حکمت عملی سے فورسز کو نشانہ بنارہی ہے جس کی وجہ سے فورسز شدید نفسیاتی امراض اور خوف کا شکار ہے جس کی وجہ سے عام عوام پر فائرنگ کرکے اپنے غصے کا اظہار کرتی ہے۔

بی ایل ایف ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور فورسز کے انخلاء تک اپنے حملے جاری رکھیں گے ۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

شال آصف اور رشید بلوچ کے جبری گمشدگی کے چھ سال مکمل ہونے پر ریلی نکالی گئی

ہفتہ اگست 31 , 2024
شال : نوشکی سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے آصف اور رشید کے عدم بازیابی اور جبری گمشدگی کو 6 سال مکمل ہونے پر شال میں احتجاجی مظاہرہ ریلی نکالی گئی نوشکی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست کے بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے بلوچستان ضلع خضدار […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ