انھوں نے کہاہے کہ عبدالرزاق کے دو بیٹے میرے داماد ہیں اور میری دو بیٹیوں کے بدلے میں وٹہ سٹہ کی بنیاد پر میرے بیٹے کو رشتہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن بعد میں وعدے کی خلافی ورزی کرنے پر ان کی جانب سے ہمیں 10 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ ہوا تھا، اب نہ ہمیں رقم ادا کررہے ہیں نہ ہی میرے بیٹے کو رشتہ دے رہے ہیں، میرے بیٹے کو اپنی جس بیٹی دینے کا فیصلہ کیا تھا اب اس لڑکی کی منگنی کسی اور جگہ کرنے کے لیے ہم پر حملہ کرواتے ہیں ۔
انھوں نے کہاکہ عبدالرزاق کے گھر میں میری دو بیٹیاں بہو ہیں جن پر قیدیوں جیسا سلوک کررہا ہے، انہیں ہماری طرف آنے کی اجازت بھی نہیں ہے، ہم زیدی میں بزگری کرکے گزر بسر کرتے ہیں، میرا ایک ہی بیٹا ہے جو شہر سے باہر مجبوری کی حالت میں مزدوری کرتا ہے حکام بالا اور قبائلی عمائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے۔