شال جبری لاپتہ افرادشہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5507 دن مکمل

جبری لاپتہ افرادشہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5507 دن ہو گئے ۔

اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچ وطن پارٹی کے مرکزی رہنما میر حیدر رئیسانی ، نیشنل پارٹی کے سی سی ممبر ملک نصیر شاہوانی اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی ۔

دوسری جانب وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہےکہ 1973 سے لیکر آج تک پاکستانی ریاست نے فوجی آپریشن کر کے ہزاروں بلوچوں کو شہید اور جبری لاپتہ کردیاہے۔

موجودہ صورت حال 2001 سے تا حال جاری ہے۔ بلوچستان کے طول عرض میں بمباری اور فوج کشی سے اب تک ہزاروں بلوچ شہید کر دیے گئے ہیں۔ وحشت ناک بمباری کی وجہ سے بلوچ اپنے گھر بار کھیملت کھلیاں چھوڑنے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔ جو اب تک باقی علاقوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

اس عرصے کے دوران ساٹھ ہزار بلوچ جن میں سیاسی ورکرز وکیل طالب علم ورکر خواتین بچے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری لاپتہ کر دیے گئے ہیں،جن میں زرینہ مری سمت تین سو بلوچ خواتین بھی لاپتہ کئے گئے ہیں۔ بیس ہزار بلوچوں کو شہید کر کے ان کی مسخ شدہ لاشیں کچھ اجتماعی قبروں میں کچھ اپنے ان کے قبروں میں دفن کیے اور اکثر لاشوں کو بلوچستان کے ویرانوں سڑکوں ندی نالوں میں دبا دیئے گئے ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہاہے کہ ریاست پاکستان اور اس کی ایجنسیوں کا بلوچ قوم سے نفرت کا اس سے بڑا ثبوت کوئی نہیں ملتا۔ پاکستانی حکمران اور پاکستان ریاستی ادارے اور ایجنسیاں 75 سالوں سے مسلسل بلوچ قوم کی شعوری توہین کررہے ہیں۔ اور بلوچ نسل کشی بھی مسلسل جاری ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ جبری لاپتہ بلوچ فرزندوں کے حوالے سے وی بی ایم پی نے پاکستانی سپریم کورٹ سے لیکر ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے، مگر کہیں سے بھی انصاف کی شنوائی نہیں ہوئی ہے ، اس عظیم انسانی المیے پر پاکستان کی نام نہاد آزاد میڈیا پاکستانی نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں پاکستانی سول سوسائٹی ترقی پسند دانشور ان نام نہاد جمہوری ادارے برابر کے شریک ہیں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

شال مظاہرین پر پھر لاٹھی چارج، 5 مظاہرین لاپتہ ، سرپاب پر دوبارہ احتجاج جاری رکھنا کا اعلان ،مستونگ میں روڈ بلاک

جمعرات جولائی 11 , 2024
شال لاپتہ ظہیر احمد کی عدم بازیابی کیخلاف ریلی ریڈ زون میں داخل ہونے کی  کوشش کر رہے ہیں ۔  مظاہرین پر  پولیس کی سریاب روڈ کے بعد جی پی او چوک پر دوبارہ آنسو گیس شیلنگ، لاٹھی چارج، ریلی میں شریک متعدد خواتین و بچے بے ہوش ہو گئے۔ مظاہرین […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ