پسنی جبری لاپتہ طالب علم کی بازیابی کیلے کوسٹل ہاوے بند ، ایف سی کا مظاہرین پر حملہ مظاہرین کو زدوکوب کیاگیا

پسنی زیرو پوائنٹ لاپتہ بہادر کی عدم بازیابی کیخلاف پرامن مظاہرین پر فورسز کا حملہ، خواتین پر گاڑی چڑھا دی، متعدد مظاہرین کی زخمی ہونے کی اطلاعات۔

تفصیلات کے مطابق ضلع گوادر کے تحصیل پسنی میں پسنی سے تعلق رکھنے والے کراچی یونیوسٹی کے طالب علم لاپتہ بہادر بشیر کے اہل خانہ کی جانب کوسٹل ہائی وے کو زیروپوائنٹ کے مقام پر انکی بازیابی کیلے دوسرے روز بھی بند کردیا گیا ۔ پولیس اور ایف سی نے جاری دھرنے کو منتشر کرنے کی کوشش کی ، فورسز نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کی اور موبائل چھینےگئے۔

اہل خانہ کا الزام ہے کہ تشدد سے خواتین اور بچوں کو چوٹیں آئی ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ریاستی فورسز کی مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بہادر بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف پسنی زیرو پوائنٹ پر جاری دھرنے کے مظاہرین پر پاکستانی فورسز نے گاڈی چڑھا کر وہاں بھیٹے پُراَمن مظاہرین کو زخمی کر دیا مظاہرین کی موبائل فون بھی چھین لئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلوچ طالبعلم بہادر بشیر کی بازیابی کے لئے احتجاجی دھرنے پر پاکستانی فوج نے حملہ کرکے لاپتہ بہادر بشیر کی والدہ کو دکھے دے کر زبردستی مظاہرین پر گاڑی چلا دی۔

آپ کو علم ہے آج دوسرے دن بھی مکران کوسٹل ہائی وے پر بہادر بشیر کی بازیابی کے لئے دھرنا دیا گیا ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

خاران اور تربت سے 3 افراد پاکستانی فورسز خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری لاپتہ

جمعرات جون 27 , 2024
خاران پاکستانی خفیہ ادارے نے خاران کے کلی جھل گیڈ سے دو افراد کو جبراً حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔ لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت بلال ولد داد محمد اور خالد ولد لعل محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ لواحقین کے مطابق گزشتہ دنوں خاران ایم آئی کے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ