کیچ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بیاد مبارک قاضی ،بنام واجہ بشیر بیدار کے نام سے تربت میں پروقار تقریب منعقد کیا جائے گا جس میں بلوچستان کے نامور شاعر ادیب ، اور بلوچی زبان کے نامور گشندے اپنی شعر او شاعری اور موسیقی سے اپنی مایہ ناز بلوچی زبان کے معروف آشوبی اور قوم دوست شاعروں کو خراج تحسین پیش کرینگے ،کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔ ان دونوں شاعروں نے اپنی لازوال شاعری سے بلوچی زبان و ادب کو جو نکھار بخشی ہے، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔
بدقسمتی سے، مبارک قاضی اب ہمارے درمیان نہیں رہے، مگر ان کا کلام آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔ واجہ بشیر بیدار کی موجودگی ہم سب کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ،ان کی شاعری اور خدمات کی اعتراف میں ایک خصوصی آشوبی دیوان شعر او شاعری میوزک پروگرام منعقد کیا جارہا ہے۔ اس پروگرام میں بلوچی زبان اور ان عظیم شاعروں کے چاہنے والوں سے بھرپور شرکت کی درخواست ہے تاکہ ہم سب مل کر اپنی قوم شاعروں کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کر سکیں اور بلوچی زبان کی ترویج میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
انھوں نے کہاہے کہ تمام مکاتب فکر کے دوستوں سے درخواست ہے کہ بلوچی زبان کے عظیم شاعروں کو خراج عقیدت و محبت پیش کرنے کے لئے مزکورہ پروگرام میں شرکت کرکے ہمیں شرف بخشیں۔
بلوچ قومی تحریک بلوچی زبان اور ادب ان دو مایہ ناز شاعروں کے بغیر نامکمل ہے، بلوچ طلباء اپنی قوم دوست شاعروں کو پڑھے لکھے اور اپنی زبان دود ربیدگ کو زندہ رکھے قوموں کی زوال مرنے سے نہیں بلکہ اپنی دود ربیدگ کلچر اور زبان کو ترجیح نہ دینے سے زوال میں جاتی ہیں اور مٹ جاتی ہیں