تیس (30 ) گولیوں سے تین گھنٹوں کی جنگ۔تحریر- میرک بلوچ

گوریلا وہ ہوتا ہے جو ناممکن کو بھی ممکن بنا سکتا، جو بُرے سے بُرے حالاتمیں بھی ہار نہیں مانتا اور آخری دم تک لڑنے اور جیتنے کی کوشش کرتا ہے، ہزاروں انسانوں میں ایک گوریلا بنتا اور گوریلا وہی ہوتا جو جسمانی اور ذہنی حوالے سے بہت مضبوط ہو، جو کسی سے ڈرتا نہیں۔ گوریلا اپنے بندوق کی صرف دو گولیوں سے دشمن کو دھول چٹھا کر شکست دے سکتا ہے۔

ساجد کی کہانی بھی بالکل ایسی ہی ہے۔ ساجد نے صرف تیس گولیوں سے دشمن کے ساتھ پُورے تین گھنٹے تک لڑنے کے بعد آخری گولی کے فلسفے پر عمل کر کے جامِ شہادت نوش کیا۔

دسمبر کی ٹھنڈی رات تھی سردی کا زور تھا۔ رات کے 11:00 بج رہے تھے ساجد اپنے کمرے میں بیٹھا شہید ڈاکٹر منّان پر ایک آرٹیکل لکھ رہا تھا۔ ایک ہاتھ میں موبائل سے آرٹیکل لکھ رہاتھا تو دوسری ہاتھ میں سگریٹ تھامے ہوا تھا دائیں جانب ایم سولہ M 16 جدید اسکوف کے ساتھ رکھا ہوا تھا جس میں صرف ایک میگزین تھا تیس گولیوں والا۔ اچانک موبائل سے فون آیا ساجد نے مُسکراتے ہوئے کال اٹینڈ کیا۔

،، ہاں سہیل کہاں رہ گیا تُو کب سے تیرا انتظار کر رہا ہوں،، (سہیل ساجد کا دوست تھا اور دونوں ایک ہی تنظیم میں شہری گوریلا جہدکار تھے اور آج کی رات دونوں نے مشن پر جانے کا پلان بنایا تھا) دوسری جانب سہیل گھبراتے ہوئے بولا

،، تُو گھر پر ہے؟

،، ساجد::، ارے گھر میں نہیں تو اور کہاں ہوں گا میں نے تم سے کہا تھا نا میرے گھر پر آنا اور تو اتنا گھبرایا ہوا کیوں ہے کیا بات ہے؟

سہیل:: ،، یار تیرے گھر کے آس پاس بڑی ہلچل دکھ رہی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ دشمن ہوگا۔،،

ساجد:: یہ تُو کیا کہہ رہا ہے، ایک منٹ رکھو میں چیک کرتا ہوں(ساجد نے کمرے کی لائٹ بند کردی اور کھڑکی کھول کر باہر کی طرف دیکھا تو باہر وردیوں میں ملبوس کچھ ہتھیار بند لوگ پوزیشن لے رہے تھے) ساجد نے کھڑکی بند کرتے ہوئے سہیل سے کہا،، سہیل یہ واقعی میں دشمن ہے تُو واپس چلا جا۔

،، سہیل:: تو پاگل ہو گیا ہے کیا اتنے سارے دشمن ہیں تُو اکیلے کیسے لڑ پائے گا میں آ رہاں ہو۔

،، ساجد:: یار سہیل یہاں دشمن کی تعداد سینکڑوں میں ہے تُو نکل جا میں سنبھال لوں گا۔

،، سہیل:: تُو سچ میں پاگل ہو گیا اور تیرے پاس صرف ایک ہی میگزین ہے اور نا کوئی گولیاں ہیں نا کچھ اور تیرا سارا سامان میرے پاس ہے میں آ رہا ہوں۔

ساجد:: سہیل یہ بطور تمہارا کمناڈر میرا کمانڈ ہے تو چلا جا اور ہاں دوستوں کو سلام کرنا اور کہنا کہ میرا ساتھ بس یہیں تک تھا جھد کو آگے لے جانا اور ہاں میری قبر پر جھنڈا ضرور لہرانا چاہئے،۔

یہ کہہ کر ساجد نے موبائل بند کر دیا اور پاس میں پڑا ایم 16 اٹھا لیا اور کھڑکی کھول کر نشانہ لیا، چودھویں کی چاندنی رات تھی اس لئےدیوار کے پاس والا دشمن صاف ظاہر تھا دشمن قریب 40 میٹر کی دوری پر تھا ساجد نے نشانہ سر پر لگایا اور فائر کیا۔ گولی سیدھے نشانے پر لگی اور ایک دشمن ہلاک ہو گیا۔ دشمن اندھا دھند فائرنگ کرنے لگا کیونکہ اُسے پتا ہی نہیں چلا کہ گولی کہاں سے فائر ہوئی دشمن چپھا ہوا باساختہ فائرنگ کر رہا تھا جگہ ساجد یہی سوچ رہا تھا کہ کیسے تیس گولیوں سے ایک طویل جنگ لڑوں؟

ساجد نے پھر 15 منٹ بعد ایک اور گولی فائر کی جو نشانہ سے تھوڑا چھوک گیا۔ پھر 10/15 منٹ تک انتظار کیا اور دشمن کی فائرنگ جاری تھی، ہر 10/15 منٹ بعد ایک ایک گولی فائر کرنے کے بعد ساجد نے 18 گولیاں فائر کی تھی اور 4 دشمن بھی ہلاک ہو چُکےتھے اور اب دشمن نے ساجد کی لوکیسشن بھی ڈھونڈ لی تھی دشمن یکُے بعد دیگر بڑے ہتھیاروں سے فائرنگ کر رہا تھا اور دو گھنٹے بھی گُزر چُکے تھے اب ساجد کے لئے لڑنا بہت مُشکل ہو رہا تھالیکن پھر بھی ساجد نے ایک گھنٹے تک دشمن کو روکے رکھا۔

آخر کار تین گھنٹے بعد رات کے 1:00 بجے ساجد کی تیس گولیاں ختم ہو گئیں۔ اور ساجد نے جیب سے وہی دونوں گیولیاں نکالی ( ساجد آخری گولی کے فلسفے پر عمل کرنے کا خواہشمند تھا اس لئے دو گولیاں ہمیشہ الگ سے اپنی جیب میں رکھا کرتا تھا) اور میگزین میں ڈال کر بندوق آٹو موڈ پر رکھ کر چیمبر کیا اور بندوق کا بیرل اپنی ٹھوڑی کے نیچھے رکھ کر آنکھیں بند کر کے مُسکُراتے ہوئےبولا،، اے میری زمین میں آ رہا ہو مجھے اپنے سینے میں جگہ دینا میں بہت خوش قسمت ہوں کہ مجھے گُلزمین کیلئے شہادت نصیب ہورہاہے ۔ وہ بھی آخری گولی کے فلسفے کے طور پر۔

زندگ بات بلوچستان آزاد بات بلوچستان،، یہ کہہ کر ساجد نے ٹریگر دبایا اور دونوں گولیاں اپنے سر کے آر پار کردی اور ہمیشہ ہمیشہ کیلئے زمین کے شہیدوں کی قطار میں اپنا نام تاریخ میں درج کروایا۔ اور یوں صرف تیس گولیوں سے تین گھنٹوں کی جنگ ختم ہوگئی دشمن صبح تک فائرنگ کرتا رہا اور جب صبح ہوگئی تو اکیلے ایک شخص کی نعش دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ایک شخص نے اتنے وقت تک ہمیں روکے رکھا تھا جبکہ ہمیں لگا تھا کہ بہت سارے لوگ ہوں گے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

کیچ پاکستانی فورسز قافلہ، چوکی ، جاسوسی کیمرے ، ٹاور ، کو نشانہ بنایا گیا

بدھ مئی 22 , 2024
کیچ کولواہ مراسلات میں پاکستانی قابض فورسز کے قافلے پر مسلح افراد نے راکٹ لانچر اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کو جانی مالی نقصان پہنچا دیا ہے ۔ ادھر آواران کے تحصیل مشکے اوگار میں واقع پاکستانی فورسز کی چوکی کو دو دفعہ مسلح افراد نے راکٹ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ