بلوچستان ضلع کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں کنٹریکٹ بیس پر ایک غیر لوکل لیڈی میڈیکل آفیسر بھرتی کرائی گئی ہے، جبکہ ذرائع کے مطابق مذکورہ خواتین ماہ پارا بنت زُیب اشرف جنہیں کنٹریکٹ بیس پر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں میڈیکل آفیسر بھرتی کی گئی ہے وہ اس سے قبل بھی کنٹریکٹ بیس پر ایز ایل ایم او تعینات رہے ، مگر انہوں نے ایک بھی حاضر نہیں دی اور خزانے سے اپنی تنخواہ گھر بیٹھ کر لے رہی ہے، جس کے باعث کوہلو کے خواتین علاج معالجہ کے لیے مجبوراً پنجاب جاتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کوہلو میں غیر لوکل میڈیکل آفیسر کی تعیناتی پر عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہاں کے باسی بڑی مشکلوں سے اپنے شناختی کارڈ اور لوکل وغیرہ بناتے ہیں جبکہ درجہ چہارم کے نوکری بھی لاکھوں میں خریدنا پڑتا ہے جبکہ غیر لوکل بڑی آسانی سے اپنے لوکل بنا کر 17 گریڈ کے نوکریاں لے جاتے ہیں۔
کوہلو کے عوامی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان ، ایم این اے سبی ڈویژن ، ڈپٹی کمشنر کوہلو سمیت دیگر حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوہلو اس وقت بڑی تعداد میں جعلی لوکل اور ڈومیسائل بنائے ہوئے ہیں ، جو مقامی لوگوں کے حق میں ڈاکہ ڈالتے ہیں تمام غیر لوکل افراد کے لوکل اور ڈومیسائل کینسل کرکے جعلی لوکل بنانے والے آفیسران کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔