اساتذہ کی گرفتاری قابل مذمت عمل ہے۔ اساتذہ اور طلبا تنظمیوں کی مذمت

بیوٹمز تکتو پروگریسیو پینل کی جانب سے ایک مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب ایسوسی ایشن و الیکشن کو سبوتاژ کرنے کیلئے ایک پینل کو مسلسل دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے گذشتہ روز شام 5 بجے کے قریب تکتو پروگریسیو پینل کے صدر کے عہدے کے لئے نامزد امیدوار سہیل انور اور بائیو ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے اکرام بلوچ کو یونیورسٹی کے احاطے سے ایک من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیاد کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں یہ سزا ہمارے احتسابی بیانیے کے پاداش میں دی جارہی ہے۔ ہم اس پیغام کے ذریعے انتظامیہ پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے کرپشن اور بے ضابطگیوں اور کالے کرتوتوں کو بے نقاب کرنے کیلئے پر عزم ہیں چاہیں آپ جتنے بھی اوچے ہتھکنڈے اپنا لیں۔

علاوہ ازیں اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئر نگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے فیکلٹی ممبران سہیل بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کی یونیورسٹی کے احاطے میں پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کی ناہل انتظامیہ اپنی بد عنوانیوں کو چھپانے کے لئے فیکلٹی ممبران کو پولیس کی ملی بھگت سے گرفتاری پر اتر آئی ہے تاکہ قابل احترام اساتذہ کرام ناہل انتظامیہ کی بد عنوانیوں پر خاموش رہیں اور ناہل انتظامیہ اپنی بدعنوانیوں کا بازار گرم رکھے اور کوئی اس کے خلاف آواز نہ اٹھایا جائے۔

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف تربت نے ہر وقت فیکلٹی ممبران کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائی ہے اور فیکلٹی ممبران کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور آئیندہ بھی فیکلٹی ممبران کے جائز حقوق کے لئے آواز اٹھائی گی اور ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے بیوٹمز کے چانسلر گورنر آف بلوچستان سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ بیوٹمز کے قابل احترام استاتذہ سہیل انور بلوچ اور ڈاکٹر اکرم بلوچ کو پولیس کی غیر قانونی تحویل سے رہا کروائیں اور ناہل انتظامیہ کی بد انتظامی اور بد عنوانی پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کریں تاکہ بیوٹمز کے ناہل انتظامیہ کی بدانتظامی اور بد عنوانی طشت ازبام ہوسکے جس سے ملکی قانون حرکت میں آسکے۔

اس حوالے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے ایک جاری کردہ مذمتی بیان میں بیوٹمز یونیورسٹی کے اساتذہ سہیل انور اور اکرم بلوچ کی گرفتاری کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیوٹمز ملازمین کے حقوق کے لئے ہر صف اول دستے کا کردار ادا کرنے والا معزز اساتذہ کو ہراساں کرنے بعد گرفتار کرنا انتہائی شرم ناک ناقابل برداشت عمل ہیں بلوچستان میں شعور پھیلانا اب جرم بن گیا ہیں آئے روز ریاست کے آلہ کار نت نئے طریقوں سے بلوچستان کے شعور یافتہ طبقہ معزز اساتذہ پے حملہ آور ہو رہی ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

شال تربت: فائرنگ کے واقعات میں خاتون سمیت 4 افراد قتل ایک زخمی

بدھ مئی 1 , 2024
بلوچستان کے دارالحکومت شال سمیت ضلع کیچ میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 4 افراد قتل ایک زخمی ہوگیا ۔ تفصیلات کےمطابق شال کے علاقہ سریاب روڈ پر نامعلوم افرادنے ایک نوجوان کوقتل کردیا ، جبکہ دوسرا واقعہ مشرقی بائی پاس پر پیش آیا جس میں ایک خاتون […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ