ہرنائی بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ 27 اپریل کو ہمارے سرمچاروں نے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی تلاش میں سنجاوی سے ہرنائی جانے والی شاہراہ پر ہرنائی کے علاقے مارواں تنک کے مقام پر ناکہ لگایا۔ چیکنگ کے دوران بزدل پاکستانی فوج نے سول کپڑوں اور گاڑیوں میں آکر وہاں موجود عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے سرمچاروں پر اندھا دھند حملہ کیا۔
انھوں نے کہاہے کہ پاکستانی فوج کے اس بزدلانہ اور شرمناک حکمت عملی کے ردعمل میں سرمچاروں نے انتہائی احتیاط کے ساتھ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے جوابی حملہ کیا۔ بی ایل اے کے موثر جوابی حملے کے نتیجے میں پاکستانی فوج پسپا ہوگئی جبکہ تھوڑی دیر میں قریبی علاقوں سے قابض فورسز کے مزید دستے موقع پر پہنچے۔
اس جھڑپ کے دوران پاکستانی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ بی ایل اے کے سرمچار ماما کماش بلوچ نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ ماما کماش بلوچ ایک مخلص اور نڈر ساتھی تھے جنکی شہادت پر بی ایل اے انہیں سلام پیش کرتی ہے اور ان کی جہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
آزاد بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ ہم ایک مرتبہ پھر دہراتا چلیں کہ مذکورہ علاقوں میں بی ایل اے کا کنٹرول ہر اعتبار سے انتہائی مضبوط ہے۔ اس وجہ سے پاکستان کی بزدل فوج جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں کی بھیس میں کاروائی کرتی ہے۔