جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5368 دن ہوگئے ۔

شال کی منفی چار سینٹی گریڈ میں ماما قدیر بلوچ احتجاجی کیمپ میں بیٹھے رہے
اظہار یکجہتی کرنے والوں میں نیشنل پارٹی کے خواتین کارکنان نے شرکت کی۔
اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ثقافت کو زندہ رکھنے کیلئے علامتی دستار پہننے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، یہ اب تو ایک فیشن بن چکا ہے، ثقافت ایک دن کی پگڑی پہننے سے زندہ نہیں کیا جاسکتا، ثقافت کی اہمیت کو سمجھنا ہو گا.
انہوں نے کہا کہ بلوچ فرزندان وطن بلوچ سرزمین اور بلوچ ثقافت کے حفاظت کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتے ہیں، آج کا بلوچ کلچر ڈے ان بلوچ سپوتوں کے نام جو مادر وطن کی دفاع اور بلوچ ثقافت کی بقا کی خاطر تکلیفیں برداشت کر رہے ہیں یا کر چکے ہیں، ہزاروں بلوچ قومی بقاء کی خاطر ریاستی اداروں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کر چکے ہیں یا پس زندان ٹارچر سہ رہے ہیں –
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جب تک ہاتھ پاؤں سلامت ہیں اور سانسیں چل رہے ہیں اس تحریک کا حصہ ہوں، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد ہر حال میں جاری رہے گا –