یونس کے الزامات بے بنیاد ہیں، مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار یونس ہوگا۔ صحافی نور بلوچ

یونس کے الزامات بے بنیاد ہیں، مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار یونس ہوگا۔ صحافی نور بلوچ

صحافی اور یوٹیوبر نور بلوچ نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ محمد یونس سمرین مبینہ جبری شادی کیس میں محمد یونس نے آج ایک پریس کانفرنس میں مجھ پراور میرے بھائی نصیراحمد پرمختلف الزام عائد کرنے علاوہ کہا ہے کہ اصل مسئلہ متاثرہ خاندان کی نہیں بلکہ نوربلوچ اور میراہے ۔

انھوں نے کہاہے کہ محمد یونس کے تمام الزامات یکسر غلط ،بے بنیاد اور لغو ہیں، میں انہیں مسترد کرتاہوں، محمد یونس نے اپنے پریس کانفرنس میں اصل فریق کا نام لینے کے بجائے مجھے نشانہ بنایا ہے، جس سے مجھے جانی و مالی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہےاور اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار محمدیونس ولد محمد حسن ساکن سریج گریشہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاہے کہ محمد یونس نے الزام عائد کیاہے کہ اس تمام معاملے کے پیچھے میں اور میرے بڑے بھائی نصیر احمد ہیں اور میں یعنی نوربلوچ چند ویوز کی خاطر متاثرہ خاندان کے ویڈیوز اور بیانات شائع کرتا ہوں۔ میں وضاحت کروں کہ میں ایک صحافی ہوں میں نے ویوز کے لیے نہیں بلکہ بلوچ قوم کی خدمت کے لیے صحافت کے مشکلات بھرے پیشے کو اختیار کیا ہے۔ ہم سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ بلوچستان دنیا کا وہ خطہ ہے ، جہاں صحافیوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ انتہائی مشکل حالات میں کام کررہے ہیں، میں اس سے قبل حکومت وقت کے بہت بڑے ناقد حاجی لشکری رئیسانی، قوم پرست رہنمااورنیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹرمالک بلوچ، موجودہ نظام کے بڑے ناقد اور بلوچ دانشور ومصنف ڈاکٹر شاہ محمد مری، تعلیمی خدمات کے لیے مشہور برکت اسماعیل بلوچ، مشہور ماہرنفسیات ڈاکٹرالیاس بلوچ کا انٹرویو کرچکا ہوں۔

نور بلوچ نے کہا ہے کہ انٹرویوز کے علاوہ مختلف پروگرام کی کوریج اوربیانات و خبریں میرے چینل سے شائع ہوتی رہی ہیں، جبکہ یہ مسئلہ سامنے آیا تو میں سب سے پہلے یونس سے رابطہ کیا کہ اپنا موقف دیں ،جسے میں شائع کرتا ہوں ، لیکن محمد یونس نے اپنا موقف دینے سے انکار کردیا تو میں دوسرے فریق کے بیانات اورویڈیو کسی ایڈٹ کے بغیر من و عن شائع کرتا رہا،میں ویڈیوز کی فرانزک ٹیسٹ میں دینے کے لیے تیار ہوں اورچونکہ مبینہ اغوا و جبری شادی کے ایک فریق یعنی بیوہ بسراں نے آج بھی ایک پریس کانفرنس کی ہے لہٰذا دوسرے خبروں کے ساتھ آج بھی ان کی خبریں شائع کررہا ہوں جیسا کہ دوسرے صحافی شائع کررہے ہیں۔

نور بلوچ نے کہاہے کہ یونس،سمرین مبینہ جبری شادی کا مسئلہ شاشان یوٹیوب چینل کے علاوہ بے شمار نیوز ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں شائع ہورہے ہیں اور اس مسئلے پر سیاسی و سماجی تنظیموں،صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے بیانات دیئے ہیں، لیکن پورے معاملے میں صرف مجھے نشانہ بنانا یہ ثابت کرتا ہے کہ یونس ولد محمد حسن نامعلوم وجوہات کی بنیاد پرمجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ۔ لہٰذا مجھے یا میرے خاندان کے کسی فرد کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار ی یونس پر عائد ہوگا۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

بولان اور کیچ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں چار افراد جبری لاپتہ

ہفتہ فروری 24 , 2024
بلوچستان کے علاقے بولان میں آج تیسرے روز بھی پاکستان فوج کی جارحیت جاری ہے، دو چرواہے لاپتہ ہوگئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق آج تیسرے روز سبی شہر اور بولان سے متصل پہاڑی علاقوں میں ہیلی کاپٹروں کی آمد و رفت جاری ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق پہاڑی سلسلوں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ