
کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے نوجوان زاہد بلوچ کو 17 جولائی 2025 کو پاکستانی خفیہ اداروں کے کارندوں جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا تھا، جس کے خلاف اہل خانہ کی جانب سے آواز بلند کی جا رہی ہے۔
زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف گزشتہ روز بھی کراچی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں اہل خانہ نے شرکت کر کے زاہد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔
زاہد کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 7 اگست 2025 کو دوبارہ کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائیں گے، جو دوپہر 1 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا واحد اور بنیادی مطالبہ ہے کہ ان کے بیٹے زاہد بلوچ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔
مظاہرین نے انسانی حقوق کی تنظیموں، صحافتی اداروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ زاہد بلوچ سمیت تمام جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز بلند کریں اور ریاستی اداروں پر دباؤ ڈالیں کہ اس غیرقانونی عمل کا خاتمہ ہو۔