
بلوچ وومن فورم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ فورم کے مرکزی فیصلے کے تحت گوادر میں ایک روزہ کانفرنس کے سلسلے میں ایک متحرک مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے دوران گوادر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا گیا اور عوام میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے۔
بیان کے مطابق، فورم کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ نے اس مہم کی قیادت کی۔ انہوں نے مختلف محلوں اور بازاروں کا دورہ کرتے ہوئے مقامی افراد کو کانفرنس کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچ وومن فورم گوادر کے ہر کونے کو مدعو کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم نہ صرف عوام کو کانفرنس میں شمولیت کی دعوت دے رہے ہیں بلکہ ان کے سامنے بلوچ سیاسی جماعتوں کے خلاف جاری حالیہ کریک ڈاؤن، بلوچ نسل کشی کی نئی لہر، جبری گمشدگیوں میں مسلسل اضافے اور دیگر اہم عصری مسائل کو بھی اجاگر کریں گے۔”
بیان میں بتایا گیا کہ مہم کے دوران فورم کی ٹیم نے ملا بند، پدی زِر، مین بازار، دیمی زِر، ڈھور، جورکان نگر، اور جاوید کمپلیکس سمیت مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران عوام سے براہ راست رابطہ کیا گیا، ان کے مسائل سنے گئے اور انہیں کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی۔
فورم کے ترجمان نے کہا کہ عوام کی جانب سے مہم کو بھرپور پذیرائی ملی، اور مختلف علاقوں میں ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ: "ہم اس کانفرنس کو بلوچستان میں سیاسی شعور اور عوامی شمولیت کے ایک نئے باب کے طور پر دیکھتے ہیں، اور جلد میڈیا میں مزید تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔”
بلوچ وومن فورم کی یہ سرگرمی بلوچستان میں جاری سیاسی و سماجی بحران کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جو خواتین کی شمولیت اور قیادت کو بھی نمایاں کرتی ہے۔

