سوراب، مستونگ اور آواران میں پاکستانی فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ کارندوں پر شدید حملے

بلوچستان کے علاقوں سوراب، مستونگ اور آواران میں پاکستانی فورسز کو مختلف حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے، جن کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، آج رات پاکستانی فورسز (ایف سی) کے مرکزی کیمپ پر مسلح افراد نے حملہ کیا، حملے کے دوران دھماکوں اور شدید فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق، مسلح افراد کی جانب سے کیمپ پر حملے کے بعد فورسز نے حملہ آوروں کو گھیرنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے شدید جھڑپ دیر تک جاری رہی۔ مقامی ذرائع کے مطابق، جھڑپ میں فورسز کے متعدد اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے، تاہم ہلاکتوں کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

دوسری جانب، آواران کے علاقے کولواہ، گشانگ میں مسلح افراد اور ڈیتھ اسکواڈ کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جو کافی دیر تک جاری رہیں۔ علاقائی ذرائع کے مطابق، جھڑپوں میں ڈیتھ اسکواڈ کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

جھڑپ کے بعد مغرب کے وقت آواران بازار سے بڑی تعداد میں ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو جائے وقوعہ کی جانب جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر وہ اپنے ہلاک و زخمی ساتھیوں کو اٹھانے کے لیے وہاں پہنچے ہیں۔

مستونگ کے علاقے آبِ گل کے قریب پاکستانی فورسز کے قافلے پر مسلح افراد نے آج شام حملہ کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، پاکستانی فورسز کو اس حملے میں جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، حملہ شدید نوعیت کا تھا، جس کے دوران جدید ہتھیاروں کی آوازیں سنی گئیں۔

ان تمام حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاجی کیمپ جاری، چیرمین مہیم خان اور دیگر کی اظہار یکجہتی

ہفتہ جولائی 19 , 2025
بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ کو تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد نیچاری کے قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5883 دن مکمل ہوگئے۔ بلوچ اسٹوڈنس آرگنائزیشن (بی ایس او) کے سابقہ چیرمین مہیم خان بلوچ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ