
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت تنظیم کے چھ رہنماؤں کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت کوئٹہ میں پیش کیا گیا۔ مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشتگردی کے جج محمد علی مبین نے کی۔
پولیس نے عدالت سے مزید تفتیش کے لیے ملزمان کا ریمانڈ طلب کیا، جس پر جج نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر افراد کو 15 روز کے لیے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا۔
اس موقع پر مختصر ویڈیو کلپ میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو اپنی بات رکھتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ جس میں وہ کہہ رہی ہے کہ ہمیں پتہ ہے کہ جو فیصلہ آچکا ہے آپ وہی فیصلہ سنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دس روزہ ریمانڈ پر دیا گیا لیکن عدالتی احکامات کے باوجود ہمیں تمام حقوق سے محروم رکھا گیا۔ ہمارے اہلخانہ کو ہم سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی اور وکالت ناموں پر دستخط کرنے کیلئے نہیں چھوڑا جارہا ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہا کہ بلوچستان بھر میں ہم پر ایف آئی آرز کی گئی ہے جن کیلئے وکالت ناموں پر دستخط کرنا ضروری ہے لیکن سپرٹنڈنٹ جیل نے ہمارے سامنے جج صاحب پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے منع کیا ہے کہ کسی وکالت نامے پر دستخط کرنے نہیں دیں۔