
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 59ویں اجلاس کے موقع پر بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے ایک وفد نے، چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی قیادت میں، جنیوا میں انسانی حقوق کے اداروں اور جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔
بی این ایم کے وفد میں پارٹی کے خارجہ سیکریٹری فہیم بلوچ اور رابطہ کار نیاز بلوچ شامل تھے۔ وفد نے تبتین آفس، انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) اور دیگر اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔
اقوام کے متحدہ کے ذیلی اجلاس میں شرکت ، بلوچستان کا مقدمہ پیش
بی این ایم کے وفد نے اقوام متحدہ کے کئی ذیلی اجلاس میں بھی شرکت کی، جن میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی ) اور یو این سی ایچ آر کے مہاجرت اور جبری نقل مکانی جیسے اہم موضوعات پر منعقدہ سائیڈ ایونٹس شامل تھے۔ ان سرگرمیوں کے دوران وفد نے بلوچستان میں آزادی کی تحریک، پاکستانی قبضے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی بحران، اور اس قبضے کے علاقائی اثرات پر مؤثر سفارتی روابط قائم کیے۔
بین الاقوامی وکلاء کی ٹیم سے ملاقات ، پاکستان کے خلاف ممکنہ مقدمے پر تبادلہ خیال
وفد نے ایک بین الاقوامی وکلاء کی ٹیم سے ملاقات بھی کی، جس میں عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے تناظر میں پاکستان اور اس کے حکام کے خلاف انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں ممکنہ مقدمے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وکلاء کو بلوچستان کی موجودہ گھمبیر انسانی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
دلائی لامہ کی نمائندہ سے ملاقات ، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
مزید برآں، وفد نے سوئٹزرلینڈ میں تبتی روحانی پیشوا دلائی لامہ کی نمائندہ اور تبتین آفس کی سربراہ تھن لے چوکی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی اور دونوں اقوام کے نمائندگان نے مستقبل میں مشترکہ جدوجہد اور سفارتی تعاون پر آمادگی ظاہر کی۔
بی این ایم کے ان تمام رابطوں اور ملاقاتوں کا مقصد پارٹی کی مستقل سفارتی پالیسی کو آگے بڑھانا ہے، جس کے تحت دنیا بھر میں بلوچستان کی آزادی کی تحریک کے لیے حمایت حاصل کرنا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا شامل ہے۔