
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد نے تحصیل آفس پر دھاوا بول دیا، حملہ آوروں نے سرکاری کمپاؤنڈ میں موجود گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جبکہ فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں دیر تک علاقے میں گونجتی رہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق حملے کے دوران اب تک کم از کم 8 افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی اور طبی عملے کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور جدید اسلحے سے لیس تھے، جنہوں نے نہ صرف فائرنگ کی بلکہ تحصیل آفس کے اندر داخل ہو کر 3 گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ فورسز اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد علاقے میں زوردار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
تاحال کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم بلوچستان میں حالیہ مہینوں کے دوران اس نوعیت کے حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیمیں قبول کرتے رہے ہیں۔