
بلوچستان میں مون سون کی بارشوں کا آغاز ہو گیا ہے، جس کے باعث مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ سیلابی ریلوں نے نظامِ زندگی درہم برہم کر دیا، متعدد سڑکیں بند ہو گئیں جبکہ کھڑی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ژوب کے علاقے سلیازہ ندی میں سیلابی ریلے کی زد میں آ کر ایک خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق افراد میں ایک 32 سالہ خاتون، دو لڑکیاں جن کی عمریں بالترتیب 24 اور 18 سال ہیں، جبکہ ایک 7 سالہ بچی شامل ہے۔ تمام لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ضلع بیلا اور گرد و نواح کے علاقوں میں پری مون سون بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلوں نے زندگی کا نظام مفلوج کر دیا ہے۔ متعدد دیہات زیر آب آ چکے ہیں، جن میں گوٹھ اسماعیلانی، گوٹھ کماچہ، گوٹھ ورایانی، گوٹھ واڈا چھٹانی، میارکہ گوٹھ حاجی یعقوب، میارکہ گوٹھ جمن بھینٹ اور گوٹھ شلی بھینٹ شامل ہیں۔ ان علاقوں کو شہر سے ملانے والے تمام راستے سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں۔
ہرنائی کے علاقے کھوسٹ اور اطراف کے پہاڑی علاقوں میں بھی بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ زرد آلو کھوسٹ ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ آیا، جس میں پھنسے تین افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔
ادھر کوئٹہ میں بھی مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے، جہاں بارش کے بعد کئی سڑکیں پانی سے بھر گئیں۔ شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ کر دیا گیا ہے۔