
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ اکیس جون کی شام سات بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے مشکے کے علاقوں اوگار اور تنک میں قائم پاکستانی فورسز کی چیک پوسٹوں پر بیک وقت حملے کیے۔ تنک میں قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی کے باہر کھڑے ایک اہلکار کو اسنائپر رائفل سے نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ مشکے کے علاقہ اوگار میں 21 جون کو سرمچاروں نے دشمن پر ایل ایم جی اور دیگر جدید و بھاری ہتھیاروں سے اس وقت حملہ کیا جب چھ فوجی اہلکار کیمپ کے قریب کھیتوں میں گشت کر رہے تھے۔ حملہ انتہائی قریب سے کیا گیا جس کے نتیجے میں اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جبکہ حملے کے بعد سرمچار محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے۔
ترجمان نے کہا کہ مشکے کے علاقہ گزی کور میں 21 جون کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے گھات لگا کر قابض پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے جبکہ فورسز کے اہلکار پسپا ہوکر قریبی گاؤں کے گھروں میں چھپنے پر مجبور ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اور حملے میں 22 جون کی شام، سرمچاروں نے مشکے کے علاقہ میسکی میں یوفون موبائل کمپنی کے ٹاور پر حملہ کر کے اس کی سولر پینلز اور مشینری کو نذرِ آتش کر کے تباہ کر دیا۔
ترجمان نے کہا کہ تئیس جون کو شام تقریباً 4 بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے خضدار کے علاقہ وڈھ میں کاکا ہیر کے مقام پر ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جو ریاستی سرپرستی میں قیمتی معدنی پتھر لے جا رہی تھی۔ حملے میں گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ ڈرائیور کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔