جبری گمشدگیوں کیخلاف تربت ، سامی و پسنی میں دھرنے جاری شاہراہیں بلاک، لواحقین ڈی چوک پر اپنے پیاروں کی بازیابی کیلے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں ۔نصراللہ بلوچ

جبری گمشدگیوں کیخلاف تربت ، سامی و پسنی میں دھرنے جاری شاہراہیں بلاک

پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کیخلاف تربت ،سامی اور پسنی میں دھرنے عوامی حتجاج جاری ۔

تربت وسامی میں سی پیک شاہراہ جبکہ پسنی میں کوسٹل ہائی وے بلاک رہے ۔گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور ہر طرح کی ٹریفک بند رہا۔

تربت سے اطلاعات ہیں کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے سی پیک ایم ایٹ شاہراہ ڈی بلوچ کے مقام پر دھرناجاری ہے۔

تربت کے علاقہ آپسر سے مختلف علاقوں میں لاپتہ کیے گئے افراد کی بازیابی کے لیے جمعرات کو متاثرہ فیملی نے دھرنا دے کر ہائی وے کو بند کردیا ہے۔

مظاہرین کے مطابق عابد علی ولد وشدل سکنہ آپسر کو 21 مارچ 2023، ظریف ولد محمد بخش کو 9 اگست 2023، شعیب ولد لیاقت کو 10 اپریل 2023، حماد نزیر ولد نزیر احمد کو 10 اپریل 2023 اور عدیل اقبال ولد محمد اقبال کو 8 مارچ 2023 کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا گیا تھا ۔

مظاہرین کے مطابق ان کی بازیابی کے لیے اس سے پہلے کئی بار احتجاج اور مظاہرے کیے گئے، ضلعی انتظامیہ نے طفل تسلیاں دے کر بازیابی کی امید دلائی مگر انہیں رہا نہیں کیا گیا۔

مظاہرین نے کا کہنا ہے کہ جب تک ضلعی انتظامیہ ان کی بازیابی یقینی نہیں بنائے گی تب تک احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب سامی میں تین دن قبل ایک ساٹھ سالہ بزرگ کی گمشدگی کے بعد سی پیک شاہراہ کو بلاک کرکے وہاں گزشتہ دو دنوں سے دھرنا دیا جارہا ہے جس کے باعث شاہراہ بند ہے۔

پنجگور اور تربت کے درمیان سی پیک روڑ گزشتہ پانچ روز سے بند ہے ۔

سامی کے مقام پر علاقے کے لوگ اپنے مطالبات کے حق میں سی پیک روڈ کو بند کرکے احتجاج کررہے ہیں جس سے گزشتہ پانچ روز سے سی پیک روڈ پر ٹریفک معطل ہے جس سے دونوں اطراف درجنوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں ، مسافروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

اسی طرح ساحلی شہر پسنی میں بدوک کے مقام پر گذشتہ فورسز نے کوسٹ گارڈ کیمپ کے سامنے محبوب نامی ایک طالب علم کو گاڑی سے اتار کر لاپتہ کیا جس کے ردعمل میں دونوں سے ساتھی طالب علم سمیت خواتین و بچے دھران دیئے بیٹھے جس سے شاہراہ ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند ہے ۔

اس حوالے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہےکہ تربت کے مختلف علاقوں سے جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے عابد علی، ظریف، شعیب، حماد نزیر اور عدیل اقبال کے لواحقین اپنے لاپتہ پیاروں کی باحفاظت بازیابی کے لیے سی پیک ایم ایٹ ڈی چوک پر دھرنا دے کر احتجاج کررہے ہیں۔

نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ تربت میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاج کا نوٹس لے اگر تربت سے جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے افراد پر الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر وہ بےقصور ہے تو انہیں فوری طور پر رہا کرکے انکے خاندان کو زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائی جائے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

بلوچ قوم سے اپیل ہے کہ پاکستان کے جعلساز الیکشن کا بائیکاٹ کریں ۔ بی ایل اے

جمعہ فروری 2 , 2024
پاکستان کے جعلساز الیکشن کا بائیکاٹ کریں ۔ بی ایل اے

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ