
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنما اور پبلشر غنی بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔ احتجاج میں مختلف سیاسی کارکنان، انسانی حقوق کے علمبرداروں، خواتین اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مظاہرین نے بینرز، پلے کارڈز اور غنی بلوچ کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں، جن پر ان کی فوری رہائی، جبری گمشدگی کے خاتمے اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے مطالبات درج تھے۔
احتجاجی مظاہرین نے حکومت اور اداروں سے مطالبہ کیا کہ غنی بلوچ کو فوری طور پر منظر عام پر لایا جائے، انہیں آئینی و قانونی حقوق فراہم کیے جائیں، اور ان کے اہل خانہ کو ان کی صحت اور موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ غنی بلوچ کو 25 مئی کی شب کوئٹہ سے کراچی جاتے ہوئے پاکستانی فورسز نے خضدار شہر کے قریب حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا جو تاحال لاپتہ ہیں۔