آواران اور بولان سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں دو نوجوان جبری لاپتہ

بلوچستان کے اضلاع آواران اور بولان میں پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق، آواران کے علاقے نونڈرا بریت سے تعلق رکھنے والے نوجوان راشد بلوچ ولد محمد کو آواران کیمپ میں طلب کیا گیا اور وہیں سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ راشد بلوچ اس سے قبل بھی 2023 میں جبری گمشدگی کا شکار ہو چکا ہے، جہاں اسے 15 سے 20 دنوں تک حراست میں رکھ کر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رہا کردیا۔

دوسری جانب، بولان کے علاقے پیر اسماعیل سے گزشتہ رات نجیب سمالانی ولد نورالحق سمالانی کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا، جس کے بارے میں اہلِ خانہ کو کسی قسم کی اطلاع فراہم نہیں کی جا رہی۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

جبری لاپتہ محیب اللہ کی رہائی کے لیے اہلِ خانہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل

اتوار جون 15 , 2025
آواران: مشکے سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ کیے گئے محیب اللہ کے اہلِ خانہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی رہائی کے لیے آواز بلند کریں۔ اہلِ خانہ نے بتایا کہ محیب اللہ ولد نیک محمد جو لیویز فورس کا ملازم […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ