
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ بی ایل اے سرمچاروں نے زامران میں قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے اہم آلہ کار اور نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ محمد امین کو اس کے بیٹے سمیت ہلاک کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز زامران کے علاقے گربُن میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے دشمن کے آلہ کار محمد امین کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ اپنے بیٹے نوید امین سمیت ہلاک ہو گیا، جبکہ ان کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
ترجمان نے کہا کہ محمد امین قابض پاکستانی فوج کی پشت پناہی میں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کی سربراہی کر رہا تھا، جو زامران اور گرد و نواح میں فوجی جارحیت میں معاونت، جبری گمشدگیوں، اور نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ اس گروہ کو ان جرائم کے بدلے قابض فوج کی جانب سے منشیات فروشی کی مکمل آزادی حاصل تھی۔
بی ایل اے نے اپنے بیان میں کہا کہ آلہ کار محمد امین کی سربراہی میں یہی مسلح گروہ “براس” کے سرمچاروں کی شہادت میں بھی براہ راست ملوث تھا۔ جولائی 2018 میں زامران، جالگی کے مقام پر سرمچار حسین شہسوار عرف چیسل اور حنیف لعل عرف استاد شوھاز کی شہادت، اور جنوری 2020 میں ناگ کے علاقے میں ناجد بلوچ عرف سلیم، میران بلوچ عرف داد جان، شکیل بلوچ عرف جیئند، دولت بلوچ عرف باران، اور یوسف بلوچ عرف دودا کی شہادت میں اس کا گروہ ملوث رہا۔
انہوں نے کہا کہ انہی جرائم کے باعث محمد امین طویل عرصے سے بلوچ لبریشن آرمی کی ہٹ لسٹ پر موجود تھا، اور اب اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا ہے۔
جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ دشمن ایجنٹ محمد امین کو نشانہ بناتے وقت دو راہگیر زخمی ہوئے، جو ایک حادثاتی امر تھا۔ ہم عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ محمد امین جیسے آلہ کاروں سے دور رہیں تاکہ کسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زامران کے علاقوں کُنٹگان، گربُن، سیرکزہ، درابُلی، سْیاھ گسی اور گردنواح میں چند مقامی افراد قابض پاکستانی فوج کی ایماء پر سرمچاروں کے راستوں پر نظر رکھنے اور ٹھکانوں کی نشاندہی کی کوشش کررہے ہیں جن کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ اس عمل کو ترک کردیں بصورت دیگر وہ براہ راست ہمارے سرمچاروں کے نشانے پر ہونگے اور اپنے نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے۔