بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے سامی سے پیر کی رات پاکستانی فورسز نے شاہرا سے واحد بخش ولد پیر محمد نامی ایک 60 سالہ شخص کو حراست میں لیکر جبری پرلاپتہ کردیا جب وہ شاہراہ سے اپنی گھر کی طرف جارہے تھے ۔
گمشدگی کے بعد لواحقین انتظار کرتے رہے کہ وہ شاید بازیاب ہوں مگر وہ نہ آسکے جس کے بعد لواحقین اور علاقہ مکینوں نے احتجاجاً ایم ایٹ سی پیک شاہراہ کو بند کردیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق روڈ بلاک ہونے کے بعد پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد نےدھرنا ختم کرنے اورروڈ کھولنے کیلئے ڈرایانہتے مظاہرین پر گنیں تا ن لیں ایک اور نوجوان کو لاپتہ کرنے کی کوشش کی لیکن مظاہرین فورسز کے آگے ڈٹ گئے جس سے فورسز اہلکارپسپا ہوکر واپس چلے گئے۔
لاپتہ کئے گئے ساٹھ سالہ شخص کے لواحقین کا کہنا ہے کہ واحد بخش کو پیر کی رات پاکستانی فورسز نے اس وقت اٹھا کر جبری لاپتہ کردیا ۔ جب وہ اپنے اونٹوں کو چارہ ڈالنے کیلئے گئے تھے ۔جب وہ اپنے اونٹوں کو چارہ ڈال کر واپس روڈ کے قریب پہنچے تو فورسز نے انہیں پکڑ کر تشددکا نشانہ بنایا اوراس کے ہاتھ پائوں باندھ کر گاڑی میں پھینک کر چلے گئے اور اب بول رہے ہیں کہ ہمارے پاس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فورسز نے ہماری زندگیاں اجیرن بنادی ہیں ۔ہمارا ذرائع معاش لکڑیا اور گھاس پوس اکٹھناکرنا ہے لیکن وہ ہمیں پہاڑوں میں جانے نہیں دیتےہم نہیں جانتے کہ ہم کیا کریں او پر آسمان اور نیچے زمین ہے ہم کہاں جائیں۔