
بلوچستان کے ضلع واشک کے علاقے بیسیمہ میں کوئٹہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ماہ جبین اور یونس کی عدم بازیابی کے خلاف آج احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے یونس اور ماہ جبین کی تصاویر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، اور نعرہ بازی کرتے ہوئے ان سمیت تمام جبری لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔
اس حوالے سے ماہ جبین اور یونس کی ہمشیرہ رقیہ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج بیسیمہ میں میرے بھائی اور بہن کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ہمارے لوگ پاکستان سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ ہماری خواتین اور طلبہ کو کیوں لاپتہ کیا جا رہا ہے؟
واضح رہے کہ 29 مئی کی رات دو بجے کوئٹہ سول ہسپتال سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے ماہ جبین کو اغوا کیا تھا، جنہیں تاحال منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ اور اس کے بھائی یونس کو 26 مئی کو جبری لاپتہ کیا تھا۔