
بلوچ آزادی پسند رہنما خلیل بلوچ نے پروفیسر صبا دشتیاری کی 14ویں برسی کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پروفیسر صباء دشتیاری بلوچ سماج کا نگینہ تھے۔ انہوں نے ایک نسل کو قومی آزادی کی تحریک کی قیادت کے لیے سائنسی طریقوں کی بنیاد پر روشنی دی۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ادبی تعاون بلوچ ادب کے لیے بے پناہ ہے۔ پاکستان نے پروفیسر صباء کو اس لیے شہید کیا تاکہ ہمیں ایک فکری رہنما سے محروم کر دے، لیکن ان کے خیالات اور نظریات آنے والی نسلوں کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔
خلیل بلوچ نے کہا کہ آج ان کی 14ویں برسی پر ہم انہیں یاد کرتے ہیں اور خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ پروفیسر صباء کے راستے پر چلتے ہوئے قومی آزادی حاصل کریں گے۔