صغیر احمد کا ماورائے عدالت قتل،اور آواران میں جاری ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پانک

بلوچ نیشنل موومنٹ کے انسانی حقوق کے ادارے پانک نے پولیس ملازم اور گوَرجک مشکے کے رہائشی صغیر احمد کے ماورائے عدالت قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صغیر کو 30 مئی 2025 کو ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والے ڈیتھ اسکواڈ نے شریکی، آواران میں بے دردی سے گولی مار کر شہید کر دیا۔

پانک کے مطابق یہ ٹارگٹ کلنگ، آواران میں جاری ریاستی جبر و تشدد کی ایک خطرناک کڑی ہے۔ 26 اور 27 مئی کو مالار مچی میں ایک فوجی آپریشن کے دوران نعیم بلوچ اور ان کی خالہ حوری کو قتل کر دیا گیا، جبکہ دادی بلوچ شدید زخمی ہوئیں اور انہیں طبی امداد سے محروم رکھا گیا۔

24 مئی کو صحافی عبداللطیف بلوچ کو ان کے گھر میں قتل کر دیا گیا، جبکہ 27 مئی کو غوث بخش کی لاش کلوہ کے ایک فوجی کیمپ میں طلب کیے جانے کے بعد تشدد زدہ حالت میں ملی۔

پانک کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ایک “کلنگ لسٹ” تیار کی گئی ہے، جس میں 50 سے زائد افراد کو نشانہ بنانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ صورتحال ایک منظم اور ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردانہ مہم کی نشاندہی کرتی ہے۔

پانک اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس تمام صورتحال کی آزادانہ تحقیقات کروائیں اور پاکستان کو ان مظالم پر جوابدہ ٹھہرائیں۔

آخر میں پانک نے کہا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور بلوچستان میں جاری ان مظالم کے فوری خاتمے کا پرزور مطالبہ کرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلوچستان: جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، مستونگ، پنجگور اور کیچ سے متعدد افراد لاپتہ

اتوار جون 1 , 2025
مستونگ: پاکستانی فورسز نے مختلف علاقوں سے تین افراد کو رات گئے جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ جبری لاپتہ کیے گئے افراد میں کلی کاریز سور عاصم فاروق شاہوانی ولد حاجی غلام فاروق، کھڈکوچہ سے محمد وفا شاہوانی ولد حاجی محمد اشرف، اور کلی کونگھڑ سے حال ہی میں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ