
کوئٹہ: بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے بلوچ طالبہ ماہ جبین بلوچ کے جبری اغوا پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ جبین، جو بیسیمہ واشک سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی ہے، کو کوئٹہ میں پاکستانی فورسز نے اغوا کر لیا۔ یہ ایک ظالمانہ اور چونکا دینے والا عمل ہے، لیکن یہ نیا نہیں ہے۔ بلوچستان میں اس طرح کے اغوا روزانہ ہوتے ہیں۔ پاکستانی فوج اور نیم فوجی دستے باقاعدگی سے لوگوں کو اغوا اور جبری لاپتہ کرتے ہیں، جن میں سے بہت سے کبھی واپس نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگی بین الاقوامی قوانین کے تحت ایک سنگین جرم ہے، لیکن پاکستان بار بار یہ عمل دہراتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا خاموش ہے، اور یہی خاموشی پاکستان کو یہ جرائم جاری رکھنے کی آزادی دیتی ہے۔ بین الاقوامی برادری کو 1971 کو یاد رکھنا چاہیے، جب پاکستان نے بنگالیوں کے خلاف نسل کشی کی تھی۔ آج، بلوچستان میں ویسا ہی ظلم ہو رہا ہے۔
آخر میں ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرے۔