کیچ اور خضدار سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں تین نوجوان جبری لاپتہ

ضلع کیچ اور خضدار سے پاکستانی فورسز نے تین نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کر دیا۔

ضلع کیچ کے علاقے تمپ ملک آباد میں گزشتہ شب پاکستانی فورسز نے چھاپے کے دوران دلیپ ولد رفیق اور بلال ولد باقی نامی دو نوجوانوں حراست میں لے کر اپنے ہمراہ لے گئیں۔

ذرائع کے مطابق دونوں نوجوانوں کو بعدزاں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، اور تاحال ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جا رہی۔

دوسری جانب ضلع خضدار کے علاقے کوڑاسک میں ظفر اللہ ولد غلام نبی کو 25 مئی کو اُن کے دو ماموؤں کے ہمراہ پاکستانی فورسز نے کیمپ میں بلایا تھا، جس کے  بعد دونوں ماموؤں کو رہا کر دیا گیا تاہم ظفر اللہ تاحال فورسز کے حراست میں ہے۔

واضح رہے کہ ظفر اللہ اس سے قبل بھی 29 اکتوبر 2023 کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہو چکے ہیں، جہاں انہیں شدید تشدد کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ انہیں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ماہ جبین بلوچ کی جبری گمشدگی ناقابلِ قبول ریاستی اقدام ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

جمعرات مئی 29 , 2025
نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہگزشتہ شب  کوئٹہ کے سول ہسپتال سے رات تقریباً تین بجے سیکیورٹی فورسز نے بسیمہ سے تعلق رکھنی والی طالبہ ماہجبین بلوچ کو جبری طور پر گمشدگی کا شکار بنایا۔ ماجبین بلوچ  بی ایس لائبریری سائنس  بلوچستان یونیورسٹی کی طالبہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ