
بلوچ آزادی پسند رہنما اور بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابق چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے ہرمز، میر علی میں چار معصوم بچوں کا ریاستی درندگی کی بھینٹ چڑھ جانا صرف پشتونوں کا سانحہ نہیں ، یہ تمام محکوم اقوام کا مشترکہ دکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم، جو خود سات دہائیوں سے پاکستانی ریاست کی جبر و بربریت کا سامنا کر رہی ہے، میر علی کے مظلوم خاندانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ ظالم فوج کس درندگی سے پھول جیسے بچوں کو بارود سے بھسم کرتی ہے، کس بے دردی سے ماؤں کی گود اجاڑی جاتی ہے۔
خلیل بلوچ نے کہا کہ ہم اس غیر انسانی، وحشیانہ اور فاشسٹ اقدام کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پاکستانی فوج کو متنبہ کرتے ہیں کہ پشتون، بلوچ، سندھ یا کسی بھی محکوم قوم کے بچوں پر ہاتھ اٹھانے کا انجام تاریخ میں ہمیشہ رسوائی رہا ہے۔ بلوچ قوم پشتون قوم کے اس درد کو محسوس کرتی ہے کیونکہ یہ درد مشترک ہے۔