
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے پاکستانی فورسز نے ایک کمسن نوجوان کو جبکہ ڈیرہ بگٹی سے ایک اور شخص کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 18 مئی 2025 کو گوادر سے ایک کم عمر طالبعلم عبداللہ عابد ولد عابد بلوچ کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ عبداللہ کا تعلق ضلع کیچ کی تحصیل دشت کے علاقہ بل نگور سے ہے اور وہ گوادر میں مقیم طالبعلم تھا۔ اسے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا جس کے بعد سے اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔
دوسری جانب 18 مئی 2025 کو پاکستانی فورسز اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقہ بگٹی کالونی سے حیدر بگٹی ولد جنگو بگٹی کو ان کے گھر سے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔
بی این ایم کے انسانی حقوق کے ادارے “پانک” نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں، خصوصاً طلباء اور کم عمر افراد کو نشانہ بنانے کے مسلسل عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف ملکی و بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، بلکہ بلوچ عوام کے دکھ اور تکلیف میں اضافے کا سبب بھی بنتے ہیں۔