
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ شب مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کو متعدد حملوں میں نشانہ بنایا، جن کے نتیجے میں فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع آواران کے علاقے جھاؤ میں واقع کوٹو چوکی پر گزشتہ شب آٹھ بجے کے قریب مسلح افراد نے راکٹوں اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ علاقائی ذرائع کے مطابق حملہ آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہا، جس دوران قریبی دیہات کے مکینوں نے شدید فائرنگ اور فوجیوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنیں۔
حملے کے بعد آج صبح آواران اسپتال میں دو ایمبولینسیں پہنچیں جن میں بظاہر ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کی لاشیں اور زخمیوں کو لایا گیا۔ تاہم حکام کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے شیخڑی، مورگند میں گزشتہ شب مسلح افراد کی بڑی تعداد نے پاکستانی فوج کے ایک مرکزی کیمپ پر بڑا حملہ کیا۔ ذرائع کے مطابق یہ حملہ رات گیارہ بجے شروع ہوا جو صبح چار بجے تک جاری رہا۔ حملے کے دوران شدید فائرنگ، دھماکوں اور ہیلی کاپٹروں و ڈرونز کی پروازیں سنی اور دیکھی گئیں۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں فورسز کو بھاری نقصان پہنچا ہے، تاہم تاحال سرکاری سطح پر کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
اسی رات ضلع گوادر کے علاقے جیونی میں بھی ایک حملے کی اطلاع ہے، جہاں نامعلوم افراد نے پولیس چونگی تاک تیاب دپ کے مقام پر کوسٹ گارڈز کی ایک گاڑی پر دستی بم پھینکا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
ان حملوں کی زمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہیں تاہم بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں فورسز کو شدیدنوعیت حملوں میں نشانہ بنا رہے ہیں اور حملوں میں بھی تیزی آئی ہے۔

