
بلوچستان کے علاقے تربت ڈنک میں پاکستانی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہونے والے تین نوجوانوں کی مبینہ غیر شرعی اور خاموش تدفین کا انکشاف ہوا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کی خواتین نے آج صبح اسلم شاہ قبرستان میں مبینہ قبروں کی نشاندہی کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے لاشیں حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق خواتین نے ان قبروں کی خود سے قبر کشائی شروع کر دی جن کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ان کے بیٹوں کی اجتماعی قبریں ہیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان گزشتہ ماہ فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے تھے اور انہیں خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا بغیر لواحقین کو اطلاع دیے۔
احتجاج کرنے والی خواتین نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک لاش کو قبر سے نکالنے میں کامیاب ہو چکی ہیں، تاکہ اسے اسلامی طریقہ کار اور بلوچی روایات کے مطابق دوبارہ دفن کیا جا سکے۔
لواحقین نے سیکیورٹی فورسز اور پولیس قبر کشائی کے عمل میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں شدید ذہنی اور عملی مشکلات کا سامنا ہے۔