خضدار سے 11 سال سے لاپتہ شخص کی لاش برآمد، کراچی سے ایک اور بلوچ طالبعلم جبری طور پر لاپتہ

بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے فیروز آباد سے ملنے والی مسخ شدہ لاش کی شناخت محمد رمضان ولد حاجی احمد دوستینزئی کے نام سے ہوئی ہے جو 14 اگست 2014 کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہوئے تھے۔ طویل گمشدگی کے بعد ان کی لاش شناخت کے چار دن بعد لواحقین کے حوالے کی گئی۔

بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ ماضی میں بھی ہزاروں بلوچ افراد دورانِ حراست لاپتہ ہو کر قتل کیے جا چکے ہیں۔

ادھر کراچی سے ایک بلوچ طالبعلم کی جبری گمشدگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اوتھل یونیورسٹی کے گریجویٹ شاہ نواز کو پاکستانی سیکورٹی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب صبح 4 بجے کراچی میں ان کے گھر سے حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔

شاہ نواز کا تعلق بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میناز سے ہے، اور وہ کراچی میں اپنے اہل خانہ کے علاج کے سلسلے میں مقیم تھے۔ ان کے اہلخانہ نے جبری گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

تمپ: نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

اتوار مئی 4 , 2025
ضلع کیچ کے علاقے تمپ کلاھو میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاںبحق ہوگیا۔ واقعہ آج صبح ساڑھے گیارہ بجے پیش آیا جب مقتول اپنے اسٹور پر بیٹھا تھا کہ دو موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے آکر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ مقتول کی شناخت احسان ولد […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ