
بلوچستان کے ضلع قلات کے شہر منگچر میں گزشتہ روز مسلح افراد نے شہر کے کئی اہم علاقوں پر قبضہ جما لیا۔ اطلاعات کے مطابق منگچر شہر کئی گھنٹوں تک بلوچ آزادی پسندوں کے کنٹرول میں رہا اور اس دوران پاکستانی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے منگچر کی مرکزی شاہراہ سمیت متعدد اہم مقامات پر اپنی موجودگی قائم رکھی۔ خزینئی کے مقام پر ایک پولیس وین پر حملہ کر کے دس قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، جبکہ چار پولیس اہلکاروں کو اسلحے سمیت حراست میں لے لیا گیا۔
مسلح افراد نے نادرا آفس، عدالت، بینک سمیت کئی سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر کے انہیں نذر آتش کر دیا، جبکہ متعدد سرکاری گاڑیاں اور اسلحہ بھی اپنی تحویل میں لے لیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، شہر میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، خصوصاً فورسز کے مرکزی کیمپ کے اطراف۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح افراد بلوچستان کے جھنڈے تھامے شہر میں گشت کر رہے ہیں، گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں اور مقامی لوگوں سے رابطے میں ہیں۔
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر کوئٹہ-کراچی مرکزی شاہراہ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ تاحال حکومتی سطح پر کسی موقف یا جانی نقصان کی تصدیق سامنے نہیں آئی، تاہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق فورسز کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
دریں اثنا قلات میں نامعلوم افراد نے دھماکے سے پل کو اڑا دیا تاہم ان تمام کاروائیوں کی زمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہیں۔