
بلوچستان کے علاقے بارکھان میں پاکستانی فورسز نے تین افراد کو اس وقت جبری طور پر لاپتہ کر دیا جب انہیں فوجی کیمپ میں حاضری کے لیے بلایا گیا تھا۔
کھیتران قبیلے سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو پاکستانی فورسز کے ایک صوبیدار نے فوجی کیمپ میں پیش ہونے کا حکم دیا، جہاں انہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق احمد جان بلوچ ولد جمالدین کو 15 اپریل کو، جبکہ اسلم ولد لعل محمد اور صحبت خان ولد محمد جان کو 26 اپریل کو کیمپ سے لاپتہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بستی گوزو صدرانی میں احمد جان کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے والد جمالدین کو فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا۔ بعد ازاں، احمد جان کے 13 اور 15 اپریل کو پیش ہونے پر ان کے والد کو رہا کر دیا گیا، تاہم احمد جان خود 15 اپریل سے لاپتہ ہے۔
مزید بتایا گیا کہ 24 اپریل کو فورسز نے بارکھان کے علاقے بستی گوزو صدرانی سے صحبت خان کے والد محمد جان اور اسلم کے چچا میر خان کو ان کے گھر سے اٹھایا، اور پھر 26 اپریل کو صحبت اور اسلم کی کیمپ میں حاضری کے بعد ان کے والد اور چچا کو چھوڑ دیا گیا۔ تاہم فورسز نے صحبت اور اسلم کو بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔