نوشکی میں رونما ہونے والا واقعہ حکومتی غفلت اور بد ترین حکمرانی کی عکاسی کرتا ہے۔این ڈی پی

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نوشکی میں رونما ہونے والا سانحہ بلوچستان کی تاریخ کا ایک دلخراش واقعہ ہے، جہاں درجنوں افراد آگ کی لپیٹ میں بری طرح سے جھلس کر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں اس واقعے نے موجودہ حکمرانوں کے بد ترین انتظامی غفلت کو واضح کر دیا ہے، جس سے ایک بات ثابت ہے کہ معدنی وسائل سے مالامال خطہ بنیادی سہولیات سے مکمل طور پر نظر انداز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی انفراسٹرکچر اور مشینری کی عدم موجودگی سے ظاہر ہے کہ بلوچ سر زمین سے جمع شدہ ریونیو بلوچستان کے عوام پر خرچ نہیں ہو رہے ہیں جبکہ سیندک اور ریکوڈک جیسے منصوبوں سے قریب ہونے کے باوجود نوشکی میں اس طرح کا سانحہ حاکم اور محکوم کے رشتے کو مزید مضبوط کرتا ہے جو ایک اعلان ہے کہ بلوچ وسائل کو لوٹنا موجودہ حکمرانوں کی پالیسی ہے اور یہاں پر بسنےوالے محکوم بلوچ سے انہیں کوئی غرض نہیں ۔ جبکہ سول بیوروکریسی، وزراء اور دیگر سرکاری مشینری عوام الناس کے ٹیکس کو اپنے ذاتی عیاشیوں اور کرپشن کے نظر کر کے مظلوم بلوچ کو مفلوک الحال اور کسمپریسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا ہے۔ بلوچستان میں پہلے سے ہی صحت، تعلیم اور روزگار نہ ہونے کے برابر ہیں اور انکے معاشی ضروریات کو حاصل کرنے کے لیے جائز ذرائع کے راستوں میں شدید رکاوٹیں حائل کیے گئے ہیں۔ آج بھی بلوچ کی نوے فیصد آمدن کے ذرائع مال داری، زراعت اور ماہی گیری ہیں لیکن ریاستی عدم توجہی کے باعث یہ تینوں شعبے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں اور مظلوم بلوچ کا ایک مخصوص حصہ اس عدم توازن کے صورت میں اسمگلنگ جیسے ناجائز ذرائع کا استعمال کر کے اپنے گھر کی کفالت کے لیے مشکل ترین حالات سے دوچار ہیں، اور اس ناجائز زریعے کے آمدن کا بڑا حصہ بھی بلوچستان میں قائم چیک پوسٹوں میں تعینات اہلکار لوٹ رہے ہیں۔ بلوچ سر زمین کو پہلے سے ہی انسانی حقوق کے شدید خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور دوسری جانب بلوچ وسائل کو لوٹنا نوآبادیاتی پالیسی کو واضح کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی نوشکی میں ہونے والے حادثے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتی ہے، کیونکہ پہلے بھی حب، لسبیلہ، قلات اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اس طرز کے دلخراش واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ لہذا ان کی روک تھام کے لئے سنجیدہ بنیادوں پر حکمت عملی ترتیب دیئے جائیں اور ذمہداران کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

تمپ: نامعلوم افراد کا ایک گھر پر دستی بم حملہ

منگل اپریل 29 , 2025
تمپ کے علاقے گومازی میں نامعلوم افراد نے حارس ولد عبدالمجید کے گھر پر دستی بم پھینکا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ آج دوپہر گومازی کے بازار میں پیش آیا۔ دھماکے سے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ بتایا جا […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ