مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فورسز کی جبری گمشدگیاں، غیر انسانی سزائیں اور جعلی مقابلوں کے خلاف بلوچ قوم کی ایک بڑی تحریک ابھری ہے۔ رحیم بلوچ ایڈووکیٹ

‏بلوچ آزادی پسند رہنما رحیم ایدووکیٹ بلوچ نےکہا ہے کہ پاکستانی فوج اور خفیہ ادارے بڑے مکار ہیں۔ جب بھی کسی مسئلے پر ان پہ بین الاقوامی دباؤ بڑھنے لگتا ہے، یا اپنے ملک کی سیاست، سیادت معیشت اور اقتدار پر ان کا نا جائز گرفت ڈھیلا پڑنے لگتاہے، یا پھر عوام ان کی بھاری بجٹ، کرپشن، بزدلی اور دیگر سیاہ کرتوتوں پر انگلی اُٹھانے لگتے ہیں تو یہ کوئی نہ کوئی ایسا ڈرامہ رچا لیتے ہیں جس میں فوج پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کیلئے واحد ادارہ اور آخری امید کے طور پر نظر آنے لگے۔ اس طرح حب الوطنی کے نام پر فوج کے گھناؤنے کردار پر سوال اور تنقید کرنے والوں کا منہ بند کیا جاتا ہے چاہے اس کیلئے فوج کو اپنے ملکی عوام کا خون بہانا پڑے، یا پھر اپنے کسی ہمسائہ ملک کے ساتھ محدود لڑائی لڑنا پڑے، فوج اس سے گریز نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج، خفیہ اداروں، سی ٹی ڈی اور دیگر نام نہاد سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں بلوچوں کو جبری لاپتہ کرنے، خفیہ ازیت خانوں میں غیر انسانی سزائیں دینے اور پہلے سے زیر حراست ان قیدیوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کی کاروائیوں کے خلاف بلوچ قوم کے اندر ایک بڑی تحریک ابھری ہے۔ انسانی حقوق کی ان پامالیوں کے خلاف بلوچ منظم و موثر آواز اٹھانے لگے ہیں اور ان کی یہ آواز اتنی سچی اور زوردار ہے کہ جس کی گرج و گونج پوری دنیا میں سنائی دینے لگی ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور با اثر شخصیات کی طرف سے بلوچ نسل کشی اور انسانی حقوق کی بلوچ تحریک کے خلاف پاکستانی ریاستی دہشتگردی و فسطائی اقدامات پر اظہار تشویش اور تنقید بڑھنے لگی ہے۔

بلوچ رہنما کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بلوچستان میں فوج اور دیگر سکیورٹی اداروں کے جرائم پر بڑھتی ہوئی عالمی تنقید کے علاوہ سیاست و معیشت، اقتدار اور اختیارات پر فوج کی بلا شرکت غیر اجارہ داری کو پاکستانی اپوزیشن کی بڑی جماعت نے ربڑ اسٹمپ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مسلسل ہدف تنقید رکھ کر فوج کے سیاہ کردار پر تقدس کے چڑھے مصنوعی ملمعے کو بری طرح ادھیڑ کر رکھ دیا ہے۔ فوج ہر میدان میں ناکام و رسوا نظر آنے لگا ہے اور روز بہ روز فوج پر لعن طعن میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلئے مقبوضہ بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی اور ریاستی دہشتگردی پر عالمی دباؤ، اور پاکستان کی سیاست میں فوج کے کردار پر سوالات و تنقید کی طوفان کو روکنے کیلئے پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں نے پہلگام، کشمیر میں حالیہ خونی کھیل کھیلا ہے۔

رحیم ایڈوکیٹ بلوچ نے مزید کہا کہ لگتا ہے کہ فوج کی اس سازش کو حب الوطنی کے نام پر پاکستانیوں میں  کامیابی ملی ہے اور بلوچستان میں جاری ریاستی دہشتگردی پر عالمی تنقید بھی مدھم پڑ گئی ہے۔ اب مقبوضہ بلوچستان میں ریاستی فسطائیت و دہشتگردی پر بات کرنے اور دباؤ ڈالنے کے بجائے دنیا و نام نہاد ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ روکنے کیلئے فکرمندی ظاہر کرنے لگی ہے۔ اسی طرح پاکستان کی ربڑ اسٹمپ پارلیمان، کھٹ پتلی حکومت، سیاسی، مذہبی و قوم پرست جماعتیں، میڈیا اور ناقد اپوزیشن، سب حب الوطنی کے نام پر ایک بار پھر سے فوج کی امامت میں صف بند نظر آنے لگے ہیں مگر یہ ایک عارضی صورتحال ہے۔ بلوچ قومی تحریک آزادی پہلے بھی اپنے قوم کے بل بوتے پر قابض دشمن کو جس طرح ضرب لگا رہی تھی اب بھی اسی شدت کے ساتھ پاکستانی فوج کی منافقت اور مظالم  کا مقابلہ کر رہی ہے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلیدہ: فائرنگ سے ایک شخص ہلاک، دو زخمی

پیر اپریل 28 , 2025
ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ الندور میں مغرب کے وقت نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ناصر کریم ولد عبدالکریم کو ہلاک کردیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر دو دیگر شخص، زبیر احمد ولد منان اور عابد ولد وجداد زخمی ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ