کراچی: نوجوان پر بی ایل ایف کا رکن ہونے کا الزام، جبری گمشدگی کے بعد منظر عام پر لایا گیا

پاکستان رینجرز (سندھ) اور سی ٹی ڈی نے 11 اپریل 2025 کو لیاری کے علاقے کلری سے گرفتار کیے گئے اختر ولد اکبر کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) سے منسلک ہے اور چائنیز شہریوں، صحافیوں اور حساس مقامات پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔

رینجرز کے مطابق، اختر 2019 میں بی ایل ایف میں شامل ہوا، اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ریکی، ویڈیوز اور حملوں کی منصوبہ بندی کرتا رہا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے اور تفتیش کے دوران اس نے ان واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ تاہم، یہ اعتراف کن حالات میں ہوا، اس پر کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔

سماجی کارکنان اور انسانی حقوق کے حلقے اس گرفتاری کو ایک اور "جبری گمشدگی” کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق اختر بلوچ کو 11 اپریل کو سادہ لباس اہلکاروں نے اٹھایا، اور دس دن بعد اسے میڈیا پر دہشتگرد ظاہر کیا گیا۔ یہ پہلا واقعہ نہیں؛ حالیہ برسوں میں درجنوں ایسے افراد کی مثالیں موجود ہیں جنہیں پہلے لاپتہ کیا گیا، اور بعد ازاں سنگین الزامات کے ساتھ پیش کر دیا گیا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بی این ایم کی کثیر القومی کانفرنس: پاکستان کی استعماری پالیسیوں اور فطری وسائل کی لوٹ مار کے خلاف مشترکہ مزاحمتی اعلامیہ 

بدھ اپریل 23 , 2025
بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے زیرِ اہتمام ایک کثیر القومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچستان، سندھ، پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی قوم دوست جماعتوں کے رہنماؤں اور نمائندگان نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کا بنیادی مقصد پاکستانی ریاست کی جانب سے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ