
بلوچستان کے ضلع قلات میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی مرکزی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے میں اتوار کے روز بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کی مرکزی کال پر قلات شہر میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس نے بعد ازاں مظاہرے اور جلسے کی صورت اختیار کی۔
احتجاجی ریلی کی قیادت بی این پی قلات کے ضلعی صدر میر قادر بخش مینگل نے کی، جس میں بڑی تعداد میں عوام، پارٹی کارکنان، وکلا اور سول سوسائٹی کے افراد شریک ہوئے۔ شرکاء نے شہر کی مختلف شاہراہوں پر مارچ کیا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے رہنماؤں نے بی وائی سی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ اور دیگر کارکنان کی گرفتاری کو غیر قانونی اور سیاسی انتقام قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پہلے صرف نوجوانوں اور بزرگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جاتا تھا، مگر اب خواتین کو بھی ایم پی او جیسے کالے قانون کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین ریاستی مظالم کے خلاف ایک توانا آواز بن چکی تھیں، جنہیں خاموش کرانے کے لیے ریاستی ادارے گرفتاریوں کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور بی وائی سی کے تمام گرفتار رہنماؤں و کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی اس سے قبل بی وائی سی کی خواتین رہنماؤں کی رہائی کے لیے مستونگ کے علاقے لک پاس میں 20 روز تک دھرنا بھی دے چکی ہے۔