صبغت شاہ جی کی گرفتاری اور قید ریاستی بوکھلاہٹ ہے۔ ڈاکٹر نسیم بلوچ

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ بلوچ یکجتی کمیٹی کے رہنما صبغت عبدالحق بلوچ عرف شاہ جی کی جبری گمشدگی اور بعد ازاں ان پر 3MPO جیسے متنازع قانون کے تحت مقدمہ قائم کیے جانا ریاستی بوکھلاہٹ ہے

انھوں نے مزید کہا کہ صبغت شاہ جی صرف ایک سیاسی کارکن نہیں، بلکہ وہ بلوچ قوم کی اجتماعی امید، شعور اور مزاحمت کی علامت بن چکی ہے ان کی گرفتاری اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ ریاست سچائی سے ڈرتی ہے۔انہون کے کہا کہ پاکستانی ریاست بلوچ عوام کے بنیادی سوالات کا جواب دینے کے بجائے، سیاسی لیڈران ، کارکنوں کو جبری گمشدگی اور جھوٹے مقدمات میں قید کر رہے ہیں

انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مہذب دنیا کے ادارے بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

خاران: موصلاتی کمپنی کے ٹاور پر حملے کی زمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

اتوار اپریل 13 , 2025
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے 13 اپریل دن کے 11 بجے  خاران کے علاقے راسکوہ بُلندُک میں جاسوسی کے لئے نصب ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی یوفون موبائل ٹاور پر حملہ کرکے وہاں موجود تمام مشینریز کو […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ