
بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ بلوچ یکجتی کمیٹی کے رہنما صبغت عبدالحق بلوچ عرف شاہ جی کی جبری گمشدگی اور بعد ازاں ان پر 3MPO جیسے متنازع قانون کے تحت مقدمہ قائم کیے جانا ریاستی بوکھلاہٹ ہے
انھوں نے مزید کہا کہ صبغت شاہ جی صرف ایک سیاسی کارکن نہیں، بلکہ وہ بلوچ قوم کی اجتماعی امید، شعور اور مزاحمت کی علامت بن چکی ہے ان کی گرفتاری اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ ریاست سچائی سے ڈرتی ہے۔انہون کے کہا کہ پاکستانی ریاست بلوچ عوام کے بنیادی سوالات کا جواب دینے کے بجائے، سیاسی لیڈران ، کارکنوں کو جبری گمشدگی اور جھوٹے مقدمات میں قید کر رہے ہیں
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مہذب دنیا کے ادارے بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔