
بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینئر ارکان، جو دھرنے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے، کو موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ اس کے ردعمل میں مزید خندقیں کھودی گئیں، اضافی کنٹینرز رکھے گئے، اور مزید سیکیورٹی فورسز تعینات کر دی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جتنا اپنے داغ دھونے کی کوشش کرتی ہے، اتنا ہی زیادہ داغدار ہوتی جاتی ہے۔
بی این پی کا احتجاجی جلسہ چلتن کے پہاڑ کے قریب جاری ہے، جہاں مظاہرین بی وائی سی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر افراد کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز حکومت سے مذاکرات بھی ہوئے، لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ اس کے علاوہ، فورسز نے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔