
بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے آفیشل میڈیا سیل آشوب کی جانب سے 15 فروری 2025 کو ہونے والے حملے کی ویڈیو فوٹیج جاری کر دی گئی ہے۔
ویڈیو کے آغاز میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کی ایک بڑی تعداد کو پہاڑوں سے اپنے مشن کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں وہ بھاری ہتھیاروں سے لیس نظر آتے ہیں۔
بی ایل ایف کی جانب سے جاری کردہ فوٹیج میں پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو چوکی کے اندر گھومتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کے بعد بلوچ سرمچار راکٹ لانچر، اسنائپر اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے انہیں نشانہ بناتے ہیں۔ کچھ ہی دیر بعد سرمچار چوکی کے قریب پہنچ جاتے ہیں۔
چوکی کے دفاع کے لیے پاکستانی فورسز کی جانب سے ایک ڈرون کیمرہ فضاء میں بھیجا جاتا ہے، تاہم سرمچاروں نے فوری طور پر اسے بھی نشانہ بنا کر مار گرایا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچار تیزی سے چوکی کے اندر داخل ہو جاتے ہیں، جہاں زخمی اہلکاروں کے ساتھ دوبدو لڑائی ہوتی ہے۔ لڑائی میں بی ایل ایف کا ایک سرمچار زخمی ہو جاتا ہے، تاہم وہ لڑتے ہوئے بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
اس کے بعد بلوچ سرمچار ہلاک شدہ فوجی اہلکاروں کے ہتھیار اور دیگر ساز و سامان ضبط کرکے چوکی پر قبضہ جما لیتے ہیں۔ کافی دیر تک چوکی کے اندر رہنے کے بعد، سرمچار ضبط شدہ اسلحہ اور ساز و سامان لے کر واپس اپنے ٹھکانے کی جانب روانہ ہو جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس دوران فوجی چوکی کے اہلکاروں کیلئے کمک کو آنے والے فورسز کی 11 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو بھی شدید حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ بی ایل ایف نے ان حملوں میں 17 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔