
خضدار کے علاقے گریشہ کے رہائشی صابر بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کے اہلخانہ نے نال سی پیک روٹ ڈاٹ کراس پر دھرنا دے دیا، جس کے باعث ہر قسم کی آمد و رفت معطل ہوگئی ہے۔
صابر بلوچ ولد علی دوست کو 26 فروری 2025 کی صبح چار بجے کراچی سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا تھا، جس کے بعد سے تاحال ان کی کوئی خبر نہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نال زون نے دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں احتجاج میں شرکت کریں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ صابر بلوچ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ روکا جائے، بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔