بلوچستان میں پاکستانی فورسز نے دسمبر میں 22 افراد کو  جبری لاپتہ اور پانچ کو ماورائے عدالت قتل کیا، پانک

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے انسانی حقوق کے ادارے، "پانک” نے دسمبر 2024 کے دوران بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستانی فورسز نے 22 افراد کو جبری طور پر لاپتہ اور پانچ کو ماورائے عدالت قتل کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ جبری گمشدگیاں چھ اضلاع میں ہوئیں، جن میں کیچ میں سب سے زیادہ 10 افراد ، گوادر میں 6، ڈیرہ بگٹی میں 2، خاران میں 1، اور ھب میں 1 افراد کو پاکستانی فوج اور اس سے منسلک اداروں نے ماورائے قانون گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا۔

حسب معمول نے پانک کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ جبری گمشدگیوں کی اصل تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ متاثرین کے اہل خانہ اکثر خوف کی وجہ سے خاموش رہتے ہیں۔جبری گمشدگیاں خاندانوں کو نفسیاتی اذیت میں مبتلا کرنے کا باعث ہیں، جبکہ انصاف یا ریاستی احتساب کا کوئی راستہ نہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے پانچ افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا۔ کیچ میں نوید حمید اور ظریف عمر ماورائے عدالت قتل کا نشانہ بنے جبکہ پاکستانی فوج نے ڈرون حملے کرکے پنجگور میں عبدالحمید ، ذاکر اور دل جان کو قتل کیا۔

پانک نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت مطالبہ دہرایا ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

مشکے میں چار مخلتف حملوں میں دشمن کے آٹھ اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔ بی ایل ایف

منگل جنوری 14 , 2025
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے مورخہ چودہ جنوری بروز منگل صبح سات بجے مشکے کے علاقے بنڈکی میں بہ یک وقت چار مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور ایف ڈبلیو او کو نشانہ بناکر […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ