خضدار سے پاکستانی فوج کا 12 نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنا ، تربت میں ماورائے عدالت نوجوان کو  قتل کرنا قابل مذمت ہے ۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء اور سرگرم بلوچ کارکن ماہ رنگ بلوچ نے زہری، خضدار میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے حالیہ واقعات پر اپنے بیان میں کہا  کہ زہری، خضدار میں پاکستانی فوج نے 12 نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنا اور ایک اور نوجوان کو تربت میں  ماورائے عدالت قتل کرنا قابل مذمت عمل ہیں ۔

ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ان واقعات کے ردعمل میں زہری اور آس پاس کے علاقوں کے عوام اور لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین نے سوراب کراس پر گذشتہ رات سے ایک پرامن دھرنا شروع کر رکھا ہے۔ سوراب کی سخت سردی کے باوجود خواتین، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں اس احتجاج میں شریک ہیں مظاہرین کا واحد مطالبہ یہ ہے کہ جبری گمشدہ افراد کو فوری  بازیاب کیا جائے مگر فورسز پر کوئی اثر نہیں ہے ۔

انھوں  نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کریں اور ان کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

زہری سے جبری لاپتہ 13  افراد میں سے 5 بازیاب 35 گھنٹے بعد شاہراہ کھول دیا گیا

منگل جنوری 14 , 2025
زہری ( مانیٹرنگ ڈیسک ) زہری سے تین دن قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری  لاپتہ  13 نوجواوں  میں سے 5 نوجوان فردین کریم، بلال علی اکبر خالد صمد و عمران اکبر بازیاب ہوگئے ہیں ۔ کراچی شال  شاہراہ زہری کراس اور سوراب کے مقام سے  دھرنا پچھلے 35 گھنٹوں […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ