کراچی سے 12 سال قبل جبری لاپتہ ہونے والے دو نوجوانوں کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ سنگھور پاڑہ ماری پور ہاکسبے کراچی کے رہائشی سیلم بلوچ ولد دوستین بلوچ اور دلوش بلوچ ولد محمد الیاس بلوچ جو پانچ جون 2012 کی رات اٹک سیمنٹ فیکٹری سے ہینو گاڑی میں سیمنٹ لوڈ کرکے ماری پور جارہے تھے ، جنہیں نامعلوم مسلح افراد نے راستے میں ہی اغوا کرلیا ۔ اس واقعے کے دو دن بعد گاڑی سیمنٹ سیمت مل گئی لیکن گاڑی کے ڈرائیور سلیم بلوچ اور دلوش بلوچ کا کچھ پتہ نہیں چلا۔
انھوں نے کہاہے کہ آج اس واقعے کو بارہ سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے لیکن ان دونوں افراد کا تاحال کچھ پتہ نہیں چلا ہے۔ اس واقعے سے قبل سلیم بلوچ کو پہلے بھی گاڑی سمیت اٹھایا گیا تھا لیکن دو دن بعد سیلم کو چھوڑدیا گیا لیکن گاڑی بھتہ لینے کے بعد ہی چھوڑ دیا گیا لیکن اس دفعہ گاڑی کو چھوڑدیا گیا لیکن ڈرائیور کلینر سمیت بازیاب نہیں ہوئے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس واقعے میں بھتہ خوری کے بجائے اغوا اور جبری گمشدگی کا عنصر ملتا ہے۔
انھوں نے اپیل کی ہے کہ تمام سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ سلیم بلوچ اور دلوش کے لئے اپنے آواز بلند کریں۔