کیچ ( پریس ریلیز ) سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ نوید حمید کی ھلاکت کو ایک ماہ گزرگیا مگر ہلخانہ کو انصاف نہیں ملا ۔ ان کے بھانجے ان کی یاد میں ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کرنے آتے ہیں اور ان کے پیغام اور قربانی کو یاد کرتے ہیں۔ ان بچوں کے بنائے گئے فتح کے نشان ان کے ماموں کی بہادری اور اس مشن پر یقین کی ایک علامت ہیں جس کے لیے وہ کھڑے رہے۔ اگرچہ ان کے دل غم سے بھرے ہیں، لیکن وہ انہیں فخر کے ساتھ ایک ایسے شہید کے طور پر یاد کرتے ہیں جس نے اپنی قوم اور لوگوں کے انصاف کے لیے اپنی جان دی۔

انھوں نے کہاہے کہ اس افسوسناک واقعے کو ایک ماہ گزر چکا ہے، لیکن نوید کے خاندان کو اب تک وہ انصاف نہیں ملا جس کے وہ حقدار ہیں۔ حکام کی خاموشی، جو نہ تحقیقات کر رہے ہیں نہ ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرا رہے ہیں، بلکہ ان کے درد میں مزید اضافہ کر رہے ہے۔ یہ غفلت نہ صرف نوید کے خاندان کے لیے بلکہ انصاف اور انسانیت پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں کی توہین ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ ہمیں اس ناانصافی کو فراموش نہیں ہونے دینا چاہیے۔ نوید کی کہانی ہم سب کے لیے ایک پکار ہے کہ ہم اکٹھے ہوں اور انصاف کا مطالبہ کریں۔ نوید کے لیے انصاف ہر اس بلوچ کے لیے انصاف ہے جو جبر اور خوف سے آزاد زندگی کا خواب دیکھتا ہے۔ ہم نوید ، اس کے خاندان، اور ان تمام لوگوں کے انصاف لیے لڑیں۔ جو ایسی ہی جدوجہد کا سامنا کرتے ہیں، اور ان کی قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں