جھاؤ پاکستانی فورسز پر اسناپئر حملے میں ایک اہلکار کو ہلاک کردیا۔ بی ایل ایف

آواران ( پریس ریلیز ) بلوچستان لبریشن فرنٹ  کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ 8 دسمبر بروز اتوار شام 6 بجے بی ایل ایف  کے اسنائپر ٹیکٹکل ٹیم (ایس ٹی ٹی) نے آواران کے علاقے جھاؤ میں کوہڑو کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کے کیمپ کے باہر کھڑے فوجی اہلکار کو اسناپئر سے نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔

انھوں نے کہاہے کہ اسنائپر ٹیکٹکل ٹیم (ایس ٹی ٹی) بلوچستان لبریشن فرنٹ کا ایلیٹ یونٹ ہے جو انتہائی تربیت یافتہ اور ماہر جنگجووں پر مشتمل ہے۔ یہ ٹیم خصوصی طور پر بلوچستان میں قابض فوج اور اس کے اہم پوسٹس اور کیمپوں کو نشانہ بنانے کی سکت رکھتا ہے، جہاں اس کے سرمچار ہنر مندی سے دشمن کے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔ اسنائپر ٹیکٹکل ٹیم کا بنیادی مقصد دشمن کی اہم پوزیشنز کو نشانہ بنا کر آپریشنز کو کامیاب بنانا اور دشمن کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے۔ ان کی کارروائیاں عام طور پر چپکے سے، تیز اور مؤثر ہوتی ہیں، جس میں ان کی مہارت اور جدید ہتھیاروں کا استعمال اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس ٹیم نے اپنے آپریشنز کے دوران کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، جو بلوچستان لبریشن فرنٹ کی جنگی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہیں۔

ترجمان نے کہاہے کہ سرمچاروں کے پے در پے حملوں کی وجہ سے دشمن نفسیاتی شکست سے دوچار ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے جانی و مالی نقصانات کو چھپانے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔

بی ایل ایف فوجی اہلکار کی ہلاکت کی زمہ داری قبول کرتی ہے، بلوچستان کی آزادی تک پاکستانی فورسز اور فوجی تنصیبات پر حملے جاری رہیں گے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کراچی سے چار بلوچ طلباءکی جبری گمشدگی انتہائی تشویشناک ہے۔بی ایس او

پیر دسمبر 9 , 2024
شال ( پریس ریلیز )  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جامعہ کراچی میں زیر تعلیم چار بلوچ طلباءگمشادبلوچ،دودا الیٰ،مزمل بلوچ اور معراج بلوچ کی جبری گمشدگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا تسلسل قرار دیا ہے۔ انھوں  نے کہا […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ