دکی ضلع بھر میں کوئلہ سپلائی معطل،40 ہزار مزدور آبائی علاقوں کو چلے گئے

دکی (ویب ڈیسک)دکی میں کوئلے کی کان پر ہونے والے حملے میں 21 مزدوروں کی ھلاکت کے بعد ضلع بھر میں کوئلہ سپلائی معطل ہے۔ لیبر ایسوسی ایشن کے مطابق عدم تحفظ کے باعث 40 ہزار سے زائد مزدور آبائی علاقوں کو چلے گئے ہیں۔

زرمبش فوٹو

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ضلع کی 1200 سے زائد کوئلہ کانوں میں 50 ہزار غیر مقامی مزدور کام کرتے تھے، روزانہ 150 تک ٹرک سندھ، پنجاب اور دیگر شہروں کو کوئلہ سپلائی کرتے تھے۔

لیبر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کوئلہ سپلائی معطل ہونے سے ملک میں صنعتی پیداوار بھی متاثر ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق بلوچستان میں کوئلہ ذخائر کا حجم 25 کروڑ ٹن سے زائد ہے جہاں کوئلے کی 2600 کانوں میں 80 ہزار مزدور کام کرتے ہیں۔

لیبر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے دکی حملے میں ھلاک مزدوروں کے لواحقین کو15، 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیاگیا تھا، دکی میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں ھلاک 21 افراد کے لواحقین کو تاحال معاوضہ نہیں دیا گیا ہے ،
آپ کو علم ہے ھلاک مزدوروں میں 6 افغانی باشندے شامل تھے ۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بی ایل ایف نے مختلف حملوں کی ویڈیو فوٹیج جاری کردی

ہفتہ اکتوبر 19 , 2024
شال ( ویب ڈیسک ،اسٹاف رپورٹر) بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے اپنے آفیشل میڈیا چینل آشوب پر پنجگور اور آواران میں پاکستانی فورسز اور ڈیتھ اسکواڈز پر حملوں کی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے۔ ویڈیو فوٹیج میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کو آواران میں آرمی ہیڈ کوارٹر، […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ